تمنا زندگی کی مجھے بار بار ہوتی

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Ulfat, Rawalpindi

تمنا زندگی کی مجھے بار بار ہوتی
کاش میری ہر شب، شب انتظار ہوتی

میں تیری یاد میں اگر شمع بن کر نہ جلتا
میری بے قراری شاید میرا قرار ہوتی

کاش قتل کر کے مجھ کو تیری آنکھ نم ہوتی
آج ساری دنیا میری سوگوار ہوتی

تم مسکرا کے مجھ سے نہ وعدہ کرتے جاناں
شب انتظار اتنی نہ بے قرار ہوتی

میرے داغ دل مجھ کو اتنا تو بتا دے
آپ کے ہوتے بھی طبیعت کیوں نہیں سازگار ہوتی

تمہیں روٹھ جانے کا کبھی خیال تک نہ آتا
میرے دل کی یہ حالت نہ بار بار ہوتی

Rate it:
Views: 667
14 Jul, 2009