تمھاری آواز

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, ksrschi

تمھاری آواز جیسے ریشم
بہت ملائم
گداز جسموں پہ سرسراتا ہوا کا جھونکا گلاب ڈالی کو چھوکے گزرے
یا چوڑی کھنکے
یا کوئی پازیب گنگُنائے
تمھارا لہجہ
یا لکھنئو کی کسی حویلی میں بیٹھی بیگم غزل کوئی گنگنا رہی ہو
کہ جیسے غنچے چٹخ رہے ہوں
بسنت باغوں میں گارہی ہو
تم اپنی آواز اور لہجہ مری سماعت کو دان کردو یہ بول میٹھے جو بولتی ہو
یہ لفظ موتی جو رولتی ہو
کہو بس اک بار
"ہیں سب تمھارے"
کرو نہ یوں میری جان کردو
پکارتی ہیں تمھیں یہ باہیں
تم ان میں آکر
سمٹ سماکر
ملائم آواز میں
پیار مانگو
مرے بدن کا حصار مانگو

Rate it:
Views: 841
06 Jul, 2013