زنجیریں کاٹ سکتا تھا قفس کو توڑ سکتا تھا ہَوا میں تیر سکتا تھا پانی پہ دوڑ سکتا تھا میسر جو تُو مجھے ہوتا میں دُنیا چھوڑ سکتا تھا نیا کوئی رُخ کہانی میں یہیں سے موڑ سکتا تھا تمھارے ایک میسج پر میں گاڑی چھوڑ سکتا تھا