تمھارے ھاتھ کا کھانا تمھارے ھاتھ کی لسی
مجھے لگتی تھی میخانہ تمھارے ھاتھ کی لسی
وہ ماہ جون کی گرمی میں تپتی دھوپ میں چل کے
تھکے ہارے سے گھر جانا تمھارے ھاتھ کی لسی
وہ میرے ھاتھ سے اکثر ہی گر جانا گلاسوں کا
چھلکتی مثل پیمانہ تمھارے ھاتھ کی لسی
مجھے اب یاد آتی ھے وہ لذت ذائقے خوشبو
وہ ستو کا ہر اک دانہ تمھارے ھاتھ کی لسی
(گھر کی یاد آنے پر امی جان کے نام)