تمہارا عشق ہوں میں یاد کیجے نگاہِ شوق میری پڑھ تو لیجے نہیں منزل اگر میں اب تمہاری کبھی تھی راستہ یہ یاد کیجے جمال و حسن کی اک داستاں تھی مرے نغموں کو ہر پل یا د کیجے تمہاری چاہتوں میں جی رہی ہوں میں تم سے کہہ رھی تھی یاد کیجے