کیا بتائیں کون سنے گا، جو حال تمہارے بعد ہوا
کچھ بھول گئے کچھ یاد رہا، جو حال تمہارے بعد ہوا
سب کو دل سے نکالا تھا، اک شخص اس میں آباد ہوا
میری حالت پہ سب افسردہ تھے، وہی اس پہ شاد ہوا
وہ شخص کتابوں جیسا تھا، سبق کی طرح یاد ہوا
قرآن کی طرح سنبھالا تھا، پر ردی کی طرح برباد ہوا
اسکا نام بھی اب یاد نہیں، جو خوشبو کی طرح آباد ہوا
جاوید دل کا کیا ، تھوڑا شاد ہوا بہت ناشاد ہوا