تمہارے شہر کا مو سم بڑا سہا نا لگے
میں اک شام چرا لو ں گر برا نہ لگے
تمہارے بس میں اگر ہے تو بھول جاو ہمیں
تمہیں بھلا نے میں شا ئد ہمیں ز ما نہ لگے
جو ڈو بنا ہے تو ا تنے سکو ں سے ڈوبو
کہ آس پاس کی لہرو ں کو بھی پتا نہ چلے
اسی لیئے تو کھلا ئے ہیں پھول صفحو ں پر
ہمیں جو ز خم لگے ہیں وہ دو ستا نہ لگے
وہ اک ا ستعا رہ کہ جو را ستہ د کھائے ہمیں
وہ اک ا شارہ کہ جو حرف مجر ما نہ لگے
نہ جانے کب سے کو ئی میرے ساتھ ہے
جو ا جنبی نہ لگے اور آشنا نہ لگے