تمہارے عشق میں بھی جاں جہاں بناتے ہیں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیابدن سے روح تلک ہم کو جاں بناتے ہیں
تمہارے عشق میں بھی جاں جہاں بناتے ہیں
ہوا کے ساتھ اڑی ہے محبتوں کی مہک
یہ تذکرے مرے جو آسماں بناتے ہیں
وہ قحط لطف ہے ہر دم ترے فقیروں پر
ہزار وسوسہ آتش بجاں بناتے ہیں
تمہارے حسن کی تشبیب ہی کہی ہے ابھی
چراغ جلنے لگے آشیاں بناتے ہیں
جب اس کی بزم سے چل ہی پڑے تو سوچنا کیا
کہ عرصۂ غم ہجراں کہاں بناتے ہیں
بجا ہے زندگی سے ہم بہت رہے ناراض
یہ کیا طلسم ہے کیا امتحاں بناتے ہیں
کبھی وہ چہرہ ہی وشمہ دکھائی دیتا ہے
گلی سے روز نیا کارواں بناتے ہیں
More Love / Romantic Poetry
حافظ کی پہلی غزل اتاریں تجھے آنکھوں میں جان ہم بھی
فقیریہ ترے ہیں مری جان ہم بھی
گلے سے ترے میں لگوں گا کہ جانم
نہیں ہے سکوں تجھ سوا جان ہم بھی
رواں ہوں اسی واسطے اختتام پہ
ترا در ملے گا یقیں مان ہم بھی
تری بھی جدائ قیامت جسی ہے
نزع میں ہے سارا جہان اور ہم بھی
کہیں نہ ایسا ہو وہ لائے جدائ
بنے میزباں اور مہمان ہم بھی
کہانی حسیں تو ہے لیکن نہیں بھی
وہ کافر رہا مسلمان رہے ہم بھی
نبھا ہی گیا تھا وفاکو وہ حافظ
مرا دل ہوا بدگمان جاں ہم بھی
فقیریہ ترے ہیں مری جان ہم بھی
گلے سے ترے میں لگوں گا کہ جانم
نہیں ہے سکوں تجھ سوا جان ہم بھی
رواں ہوں اسی واسطے اختتام پہ
ترا در ملے گا یقیں مان ہم بھی
تری بھی جدائ قیامت جسی ہے
نزع میں ہے سارا جہان اور ہم بھی
کہیں نہ ایسا ہو وہ لائے جدائ
بنے میزباں اور مہمان ہم بھی
کہانی حسیں تو ہے لیکن نہیں بھی
وہ کافر رہا مسلمان رہے ہم بھی
نبھا ہی گیا تھا وفاکو وہ حافظ
مرا دل ہوا بدگمان جاں ہم بھی
Muhammad Muddasir






