تمہارے لئے کبھی
Poet: UA By: UA, Lahoreتم مجھے آواز دو آزماؤ تو کبھی
 ہم چلے آئیں گے تم بلاؤ تو کبھی
 
 تمہیں کھو کر میرا جیون ادھورا ہو گیا ہے
 میری کمی محسوس ہو گی تم کو بھی کبھی
 
 تمہارے بنا میرا وجود تاریک رات سا
 بنا چاند کے نکھری ہے رات بھی کبھی
 
 تمہارے لئے کھلا ہے اس دل کا دروازہ
 بند نہ ہو سکے گا یہ تمہارے لئے کبھی
 
 تیر شمشیر کیا حائل ہوں انکے راستے میں
 اہل وفا تو موت سے بھی ڈرتے نہیں کبھی
 
 انداز وفا دیکھئے ہم نے جسے چاہا
 وہ سراب صحرا میں بھی نہ ملا کبھی
 
 عظمٰی ہمارا زور قلم کام آگیا
 وہ ہمارے ہیں جو غیر تھے کبھی
More Love / Romantic Poetry







