اصغر سے خفا کیوں میرے حضور ہو کوئی شکایت ہے یا عادت سے مجبور ہو تمہارے پیار میں ہم تو ہوئے رسوا میرے پیار کی بدولت تم مشہور ہو سنا ہے پچھتا رہے ہو مجھے کھو کر اب اصغر کی طرح رہتے بڑے رنجور ہو