تمہارے پیار میں کھو کر ملی ہے زندگی مجھکو
تمہارے ہی تصور سے تو ملتی ہے خوشی مجھکو
رہو تم دور نظروں سے گوارا ہو نہیں سکتا
قریب آ کر ہمیشہ کے لئے دو بے خودی مجھکو
تمہیں شوخی بھری باتیں میں لکھتی ہوں مرے ہمدم
پسند آتی ہے لیکن مشرقی سی سادگی مجھکو
حیا کے ہیں تقاضے پھر بھی اظہار محبت ہے
محبت دے کے دے دو پھول جیسی تازگی مجھکو
تمہارا قرب نہ پایا یہ میری کم نصیبی ہے
ذرا بھی راس نہ آئی ابھی تک عاشقی مجھکو
تو شاعر ہے میں تیری شاعری پہ مر چکی کب کی
مگر زندہ بھی تو رکھتی ہے تیری شاعری مجھکو
میں اکثر سوچتی ہوں کیا ملے گا اس محبت میں
اے سارہ مار نہ ڈالے کہیں یہ دل لگی مجھکو