تمہیں تم خیالوں میں آنے لگے ہو
مجھے کیوں دیوانہ بنانے لگے ہو
اب لگتا نہیں ہے کہیں بھی دل اپنا
جو تم میری یادوں میں چھانے لگے ہو
آنے لگا ہوں جو اب پاس تیرے
تم مجھی سے دور کیوں جانے لگے ہو
جب اٹھنے لگی ہے نظر تیرے جانب
نگاہوں کو مجھ سے بچانے لگے ہو
کیا ملتا ہے تجھ کو میری بے کسی سے
ہنسا کے مجھے جو رُلانے لگے ہو
انھیں پے فدا ہے یہ دل اے پؔلک اب
جنہیں پا کے تم گنگنانے لگے ہو