قاموسِ غم کا کنار ا تمہیں تو ہو
اس دھر میں میرا سہارا تمہیں تو ہو
سراہوں تجهے اپنے سینے سے لگائوں
کی میرے لئے نبه کا تارا تمہیں تو ہو
آنکهیں بهٹک رہی تهی کسی سنبل کے واسطے
تب جاکے ملے آپ، ہمارا تمہیں تو ہو
کوئ نہیں تها اپنا اس دنیا کے بهیر میں
اب میرے لئے سب سے پیارا تمہیں توہو
سوئے ہوئے تهے سارے جو ارمان جگر میں
ان ساری حسرتوں کو سنوارا تمہیں توہو
سراہا جسے خوابوں خیالوں کے بهیر میں
وه دید ، وه منظر ، وہ نظارہ تمہیں تو ہو