میری آنکھوں سے گر آنسو برستے ہیں برسنےدو
تمہیں کیا گر یہ ملنے کو ترستے ہیں ترسنے دو
میرے دل سے تم کو بیرکیوں ہے یہ تو بتلا دو
بلا سے میرے دل کے زخم رستے ہیں رسنے دو
علاج زخم دل تم کو ہی کرنا ہے چلے آؤ
ستم کے تیر گر ہم پر برستے ہیں برسنے دو
ہمارے حوصلے دیکھو اسیری میں بھی ہنستے ہیں
بچھاؤ جال تم اپنے جو ہم پھنستے ہیں پھنسنے دو
وفا شیوہ ہمارا ہےوفا ہم کرتے رہتے ہیں
ہمارے حال پر گر لوگ ہنستے ہیں ہنسنے دو
محبت کی عدالت میں ہماری پیشی کیا ہو گی
ہمارے نام کے پرچےگر کٹتے ہیں کٹنے دو
تم کو ہی چاہ ہے فقط تم کوئی چاہیں گے
جو لوگ ہماری محبت سے جلتے ہیں جلنے دو
تیری فرقت نے دیوانہ بنا ڈالا ہے اصغر کو
یہ دن ناگ بن بن کر ڈستے ہیں ڈسنے دو