Add Poetry

تمہیں چھپ چھپ کے تکنے کا مزہ کچھ اور ہی ہے

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

خاک چھانی ہے میری سوچ نے جہانوں کی
تیری راہ میں بکھرنے کا مزہ کچھ اور ہی ہے

یوں تو ہر ورق ہے یکتا کتاب ہستی کا
تیرے الفاظ پڑھنے کا مزہ کچھ اور ہی ہے

ہزاروں پھول نگاہوں کو بھلے لگتے ہیں
تمہیں چھپ چھپ کے تکنے کا مزہ کچھ اور ہی ہے

تمہیں ہر وقت کھوجتی ہیں میری آرزوئیں
تیرے سانچے میں ڈھلنے کا مزہ کچھ اور ہی ہے

راستے وجد کی حالت میں رقص کرتے ہیں
تمہارے ساتھ چلنے کا مزہ کچھ اور ہی ہے

خواب سے دلنشیں لمحے آغوش میں لے کر
چاند تارے پکڑنے کا مزہ کچھ اور ہی ہے

تیرے ہاتھوں کی بولتی ہوئی لکیروں میں
حنا کے رنگ بھرنے کا مزہ کچھ اور ہی ہے

وصال و ہجر کے سارے فسانے اپنی جگہ
بچھڑ کر پھر سے ملنے کا مزہ کچھ اور ہی ہے

تمہاری جھیل سی آنکھوں کا عجب مستی میں
اٹھ کے فی الفور جھکنے کا مزہ کچھ اور ہی ہے

Rate it:
Views: 505
17 Dec, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets