تنہا بیٹھ کے رو لینے دے

Poet: محمد مسعود By: محمد مسعود, نوٹنگھم یو کے

تنہا بیٹھ کے رو لینے دے
یاد کا خار چبھو لینے دے

دو بوندوں سے کیا جاتا ہے
سوکھے ہونٹ بھو لینے دے

مغموم سبھی اِس دنیا کے
ساتھ ہمھارے ہو لینے دے

ہم بھی سینچنے والوں میں تھے
ایک دو پھول پرو لینے دے

ہجر میں عمر بھر رو لیں گے
تھوڑی دیر تو سو لینے دے

Rate it:
Views: 467
03 Jul, 2014
More Love / Romantic Poetry