بات لمحوں کی نہیں جانآں صدیوں کی ہے
دل کو تجھے چاہتے رہنے کی عادت سی ہے
کیسے کر دوں دل کو تیری یاد سے غافل
یہ عبادت چھوڑ دوں بات ناممکن سی ہے
مجھے رہنے دو تیرے خیالات کی دنیا میں
یہ حقیقت سے پرے اک زندگی جنت سی ہے
جب سے دل ناداں تیرا دیوانہ ہو گیا
تنہا زندگی کی ہر شام سہانی سی ہے