اس بھری دنیا میں کوئی نہیں اپنا صنم
تنہا ہی سہی پھر بھی جی رہےہیں ہم
اکیلے میں اچھا نہیں لگتا کوئی موسم
ایسےمیں گرتم آجاؤتنہائی ہو جائے کم
آنےمیں اتنی زیادہ دیر نہ کرنا جانم
کہیں ایسا نہ ہو ہمارا نکل جائے دم
ایک دن ہمارا مقدر بھی بدلےگاہمدم
اسی امید پہ سہے جاتےہیں رنج و الم
تیری خوشیوں میں شریک ہےساراعالم
میرے ساتھی ہیں تنہائی اورجدائی کاغم