تو نہیں تو زندگی میں اور کیا رہ جائے گا دور تک تنہائیوں کا سلسلہ رہ جائے گا آنکھ تازہ منظروں میں کھو تو جائے گی مگر دل پرانے موسموں کو ڈھونڈتا رہ جائے گا