تنہائیوں کے ڈر سے محبت نہیں کریں گے
ھے عشق اک مصیبت مسلط نہیں کریں گے
کیوں خوف ھے مسلسل آنکھوں کی راہ گزر پر
ھم اپنی بے بسی کی شکایت نہیں کریں گے
یہ راستے وفاء کے جاتے ہیں کس ڈگر پر
ھم ایسے کسی سفر کی زحمت نہیں کریں گے
کچھ لوگ عاشقی میں بننے لگے ہیں مجنوں
ھم انکی ناکامیوں کی مزمت نہیں کریں گے