تو تو مجھ میں جذب تھا مجھ سے جدا کیسے ہوا

Poet: By: Sobia Imran, multan

ختم اپنی چاہتوں کا سلسلہ کیسے ہوا
تو تو مجھ میں جذب تھا مجھ سے جدا کیسے ہوا

وہ جو تیرے اور میرے درمیان بات تھی
آؤ سوچیں شہر اس سے آشنا کیسے ہوا

چبھ گئیں سینے میں ٹوٹی خواہشوں کی کرچیاں
کیا لکھوں دل ٹوٹنے کا حادثہ کیسے ہوا

جو رگِ جاں تھا کبھی ملتا ہے اب رخ پھیر کر
سوچتی ہوں اس قدر وہ بے وفا کیسے ہوا

Rate it:
Views: 731
08 Oct, 2009