Add Poetry

تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں

Poet: اکرم نقاش By: ردا, Lahore

تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں
شاخوں پہ دور تک کوئی پتا ہرا نہیں

خاموشیاں بھری ہیں فضاؤں میں ان دنوں
ہم نے بھی موسموں سے ادھر کچھ کہا نہیں

تو نے زباں نہ کھولی سخن میں نے چن لیے
تو نے وہ پڑھ لیا جسے میں نے لکھا نہیں

یہ کون سی جگہ ہے یہ بستی ہے کون سی
کوئی بھی اس جہان میں تیرے سوا نہیں

چلیے بہت قریب سے سب دیکھنا ہوا
اپنے گماں سے ہٹ کے کہیں کچھ ہوا نہیں

چھوڑا ہے جانے کس نے مجھے بال و پر کے ساتھ
یہ کن بلندیوں پہ جہاں پر ہوا نہیں

رنگ طلب ہے کون سی منزل میں کیا کہیں
آنکھوں میں مدعا نہیں لب پر صدا نہیں

پیچھے ترے اے راحت جان کچھ نہ پوچھیو
کیا کیا ہوا نہیں یہاں کیا کچھ ہوا نہیں

Rate it:
Views: 1153
21 Oct, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets