تُو اگر جلوہ گر ہو جائے

Poet: Mian Amar By: Mian Amar, Muzafar Garh

تُو اگر جلوہ گر ہو جائے
شامِ غم کی سحر ہو جائے

اگر ہوتا رہے ذکرِ یار
سکونِ قلب میسر ہو جائے

کیسا ہوتا ہے غمِ فُرقت
کاش تجھے یہ خبر ہو جائے

برسوں سے ہے یہی آرزو
بیدار میری نظر ہو جائے

مہک سی ہوتی ہے محسوس
جہاں تیرا گُزر ہو جائے

اُگ نہیں سکتی فصلِ محبت
جب زمینِ دل بنجر ہو جائے

شفاء پا سکتا ہے مریضِ عشق
تُو اگر چارہ گر ہو جائے

جن پر ہے تیری نظرِ کرم
اُن میں شامل امر ہو جائے

Rate it:
Views: 537
06 Jun, 2014
More Love / Romantic Poetry