ہے تپش وہی دل میں ہوتی ہے جو انگاروں میں
ہے جذبہ محبت بلند میرا ہوتا ہے جیسے پہاڑوں میں
ہے محبت وہی میرے جذبات بھی وہی
ایک ہے جان میری لاکھوں ہزاروں میں
کیسے کیسے غمخوار ہیں اس بھری دنیا میں
لکھا دیا نام ہم نے ان کے غم کے ماروں میں
حسرت ہی رہی ان کو سمجھانے کی شاکر
ہار گئے ہم سمجھا سمجھا کے اشاروں میں