تھوڑے پارسا ہیں تھوڑے سے گنہگار ہیں
آدمی ہیں سچے مگر تھوڑے اداکار ہیں
ایک نہیں، دو نہیں، بہروپ بے شمار ہیں
ہم چھوٹے آدمی ہیں لیکن بڑے فنکار ہیں
دھکا لگا کے جس کو گرانا سہل نہیں ہے
ٹھوس سانچے میں ڈھلی ہم پختہ دیوار ہیں
چہرے کی اداسی پہ نہ جائیے حضور
آنکھوں میں نمی دیکھ کے نہ جانئے بیزار ہیں
تیری ایک مسکراہٹ، دو پیار بھرے بول
رو بہ حیات کر دے جسے ہم وہی بیمار ہیں
حیرت سے دیکھتے ہیں ہمیں دیکھنے والے
گویا کہ آدمی نہیں، ہم کوئی شاہکار ہیں
عظمٰی ہماری فطرت بےپرواہ سہی پر ہم
محتاط ہیں ذرا ذرا، ذرا سے ہوشیار ہیں