تھے ہم استادہ ترے در پہ ولے بیٹھ گئے
Poet: بقا اللہ بقاؔ By: مصدق رفیق, Karachiتھے ہم استادہ ترے در پہ ولے بیٹھ گئے
 تو نے چاہا تھا کہ ٹالے نہ ٹلے بیٹھ گئے
 
 بزم میں شیخ جی اب ہے کہ ہے یاں عیب نہیں
 فرش پر گر نہ ملی جا تو تلے بیٹھ گئے
 
 غیر بد وضع ہیں محفل سے شتاب ان کی اٹھو
 پاس ایسوں کے تم اے جان بھلے بیٹھ گئے
 
 گھر سے نکلا نہ تو اور منتظروں نے تیرے
 در پہ نالے کیے یاں تک کہ گلے بیٹھ گئے
 
 ناتواں ہم ہوئے یاں تک کہ تری محفل تک
 گھر سے آتے ہوئے سو بار چلے بیٹھ گئے
 
 اشک اور آہ کی شدت نہ تھمی گرچہ بقاؔ
 گھر کے گھر اس میں ہزاروں کے جلے بیٹھ گئے
  
More Love / Romantic Poetry






