تیر چلتے رہے نگاہوں کے
Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow تیر چلتے رہے نگاہوں کے
زد میں دل آئے بے گناہوں کے
کیسے آغوش غیر میں جائیں
ہم تو عادی ہیں تیری بانہوں کے
بعد مدت کے مسکرائے تھے
اڑ گئے چہرے خیر خواہوں کے
جن کو کرتے رہے نظر انداز
ہم بھی مجرم ہیں ان گناہوں کے
پردئہ رہبری میں قزا قی
حوصلے دیکھو رو سیا ہوں کے
ساتھ رکھ ہم کو بھی غم دوراں
ہم بھی راہی ہیں تیری راہوں کے
عشق گا شوق ہے تو پہلے حسن
سیکھو انداز کج کلا ہوں کے
More Love / Romantic Poetry






