تیرا جلوہ شباب لگتا ہے
مجھ کو جاناں شراب لگتا ہے
چھلکا چھلکا نشہ نگاہوں میں
کھلتے کھلتے گلاب سانسوں مییں
مہکی مہکی ہے آروؤ دل کی
بہکی بہکی ادا ہے باتوں میں
مجھ کو تو لا جواب لگتا ہے
مجھ کو جاناں شراب لگتا ہے
یہ تیرے حسن کا افسانہ
تیری آنکھوں میں قید میخانہ
یہ سب جادوی گری تمہاری ہے
ملتے ہی ہو گیا میں دیوانہ
تیرا چہرہ کتاب لگتا ہے
مجھ کو جاناں شراب لگتا ہے