اچانک چلا آتا ہے
آکر بےباکی کرتا ہے
مرے من پہ چاہ جاتا ہے
مرے حواس میں سماں جاتا ہے
چاہ کر بھی اسے روک نہیں پاتی
اسکی گستاخی کو ٹوک نہیں پاتی
اسکے نشے میں جھومنے لگتی ہوں
دنیا کو بھولنے لگتی ہوں
وہ مری ذات پر یوں چاہ جاتا ہے
تیرا خیال جب بھیڑ میں آجاتا ہے