Add Poetry

تیرا در چھوڑ کے کدھر جائیں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

تیرا در چھوڑ کے کدھر جائیں
اس سے بہتر ہے ہم ہی مر جائیں

یہ پرندے بھی درس دیتے ہیں
شام ہوتے ہی اپنے گھر جائیں

لوگ ایسے تو کم ہی ملتے ہیں
دل کے آنگن میں جو اتر جائیں

حسن رہتا نہیں ہے ان میں پھر
پھول کانٹوں سے جب بکھر جائیں

آ محبت کی آزمائش میں
جلتے شعلوں سے ہم گزر جائیں

اس کو لکھوں جو شعروں میں باقر
میرے دیوان ہی نکھر جائیں

Rate it:
Views: 506
30 Mar, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets