تجھ سے باتیں کروں یا تیرا چہرہ دیکھوں
بس ہر اک روپ میں تجھے معتبر دیکھوں
کیسے ہو شکر ادا جس کی تخلیق ہے تو
تیری اداؤں میں چھپا جنت کا سفر دیکھوں
یہ تیرا حسن ہے مہ و انجم کی چاندنی جیسا
آئینہ دل میں تیرے روپ کی سحر دیکھوں
تیری آنکھوں میں کنول ہونٹوں پہ سجا رنگ نیا
تیرے ماتھے پہ حسیں چودھویں کا قمر دیکھوں
رہے گم سم تیرے لفظوں کے حصار میں یوں
کہ اپنے شعروں میں تیری باتوں کا اثر دیکھوں