تیری آنکھوں پہ جو نظر پڑی انجانے میں
ان سے بھر بھر پی گیا پیمانے میں
تیرے پیار کی تڑپ لے آتی ہےمیخانےمیں
تیری آنکھوں سےپی لیتاہوں اسی بہانےمیں
تیرے تکلف میں بھلاوہ بات کہاں ساقیا
جو سرور ملتا ہے تیرے شرمانے میں
ًمیری عمر بھرکی تشنگی دور کر دے
اب اور دیر نہ کر آنکھوں سےپلانےمیں
شربتی آنکھوں سےپلا کر مدھوش کردے
پھر کبھی لوٹ کر نا آؤں تیرےمیخانےمیں