کتنا حسیں و دلکش منظر ہے جاناں
تیری آنکھیں ہیں یا سمندر ہے جاناں
شیشے کی صورت نازک دل ہے میرا
یہاں ہر کوئی پھینکتا پتھر ہے جاناں
کبھی پانا کبھی کھوناہنسناکبھی رونا
اسی کا نام تو مقدر ہے جاناں
خوشیاں مجھ سےدورہی رہتی ہیں
میرےساتھ غموں کا لشکر ہے جاناں
تیرے ملنےکی آس پہ جوجئیےجاتاہے
وہ کوئی اور نہیں اصغرہے جاناں