تیری آواز میرے روح کی غذا بن چکی ہے
Poet: صائم علی اکبر By: صائم علی اکبر , Karachiتیری آواز میرے روح کی غذا بن چکی ہے
جی چاہتا ہے کہ سُنو اور تا عمر سنتاہی رہوں
More Love / Romantic Poetry
تیری آواز میرے روح کی غذا بن چکی ہے
جی چاہتا ہے کہ سُنو اور تا عمر سنتاہی رہوں