تیری الفت میں زمانے سے بھی تو منہ موڑیں گے
Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbaiتیری الفت میں زمانے سے بھی تو منہ موڑیں گے
اپنے ارمانوں کے بھی ہر لمحہ بھرم توڑیں گے
تیری فرقت میں تو آنکھوں کو بھی نم رکھیں گے
داغ حسرت کو بھلا کیسے کبھی دھوئیں گے
تیرے ہر ڈھب سے تو ہم آشنا ہوئے جاتے ہیں
کوئی مبہم سے اشارے کو نہ کبھی بھولیں گے
کوئی گزرے کبھی دل سے نہ ہو آہٹ کوئی
کوئی دل میں جو سمائے نہ اسے کھوئیں گے
چشم ساقی نے پلا کر تو بے خود کرہی دیا
کوئی نظروں سے پلائے تو نہ کچھ بولیں گے
چاہنے والے اثر ارزاں کہیں ملتے بھی ہیں
قدر چاہت کی ہو ورنہ یونہی دل ٹوٹیں گے
More Love / Romantic Poetry






