تیری بے لوث محبت پہ بہت سوچا ہے
Poet: اےبی شہزاد By: AB shahzad, Mailsiتیری بے لوث محبت پہ بہت سوچا ہے
ہوئی پھر کیسے عداوت پہ بہت سوچا ہے
پیار کرنا نہیں کہتا تھا یہی میں سب کو
پیار میں آئی تمازت پہ بہت سوچا ہے
رب نے فرصت سے بنایا ہے نوازہ ہے حسن
پھول سا چہرہ نزاکت پہ بہت سوچا ہے
تیری مسکان نہیں بھول سکا ہوں اب تک
خوش دلی اور رعونت پہ بہت سوچا ہے
ہوئی سیلاب کے آنے سے مری بربادی
آیا نقصان تجارت پہ بہت سوچا ہے
ملتے شہزاد ہو کیوں پیار محبت سے تم
جانے کیوں ہوئی حماقت پہ بہت سوچا ہے
More Love / Romantic Poetry






