Add Poetry

تیری تجلی کے سوا عشق کا بدل بھی نہیں رہا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تیری تجلی کے سوا عشق کا بدل بھی نہیں رہا
وہ جہاں وہ رنگینیاں یوں خلل بھی نہیں رہا

حسرت روشنائی میں کئی اندھیرے چھا گئے ہیں
اِس فلک پر جیسے تیرا آنچل بھی نہیں رہا

سوچا بیٹھ کر اپنے آپ سے ملیں گے مگر
تیری یاد جو تھی تو وہ تبتل بھی نہیں رہا

یہ خیال آرائی اپنی ہی راہ چن کے بیٹھتی ہے
اختیار سماعت میں تو میرا تخیل بھی نہیں رہا

تجھے جس منعکسی کی ہمیشہ منزلت ملتی تھی
وہ چاندنی کا رتبہ تیرے مثل بھی نہیں رہا

اُس کو ضابطہ عام کہو یا اصول اولیہ سنتوشؔ
اپنا تو پہلے جیسا کوئی عمل بھی نہیں رہا

 

Rate it:
Views: 263
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets