تیری تصویر سینے میں نگاہوں نے اتاری ہے
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillعجب لہروں سا موسم ہے عجب سی بیقراری ہے
اے میرے ہم نشیں بتلا یہ کیسی رازداری ہے
میری وحشت کے ہاتھوں میں ہیں سارے رنگ لمحوں کے
وہیں سورج کو دیکھا ہے جہاں پر شب گزاری ہے
خمار میکدہ غائب ۔ ہجوم میکشاں غائب
مگر اس حسن کا ابتک نظر میں رقص جاری ہے
ذرا اپنے تبسم کا نظارہ کرنا درپن میں
تمہیں معلوم ہو کیونکر یہ بازی میں نے ہاری ہے
انہی اشکوں سے پھوٹے گی نئی صبح بہاروں کی
میری آنکھوں میں ہی تازہ گلوں کی آبیاری ہے
تجھے اب کون مجھ سے چھین سکتا ہے زمانے میں
تیری تصویر سینے میں نگاہوں نے اتاری ہے
More Love / Romantic Poetry






