سکوں سے میرے دن کٹتے ہیں نہ راتیں
دن رات کرتا ہوں تیری تصویر سے باتیں
اب تو ہر رشتے میں خودغرضی شامل ہے
نہ پہلے سی وہ مروتیں ہیں نہ ہی چاہتیں
پہلے کسی گلی محلے میں نظر آجاتے تھے
اب شاپنگ سینٹر میں بھی ہوتی نہیں ملاقاتیں
میرا دل توڑنے والےآج اداس بیٹھے ہیں
ہم کو تو ان سے نہ شکوے ہیں نہ شکایتیں
کبھی ہر روز فون کرتے تھےاصغر کو
اب نہ جانے کہاں گئیں وہ پیار بھری سوغاتیں