تیری تصویر نگاہوں سے ہٹاؤں کیسے
شعلہءِ عشق کو سینے میں دباؤں کیسے
تیری قربت کے زمانوں کو سنبھالا جاناں
تجھ کو ہر ہجر کے لمحے میں پکارا جاناں
دل کی بے تابی دنیا سے چھپاؤں کیسے
شعلہءِ عشق کو سینے میں دباؤں کیسے
میری ہر بات میں تیری کھنک ہوتی ہے
میری ہر سانس میں تیری مہک ہوتی ہے
تو نہ مانے تو میری جان بتاؤں کیسے
شعلہءِ عشق کو سینے میں دباؤں کیسے