تیری تصویر کےرنگ آنسوؤں میں بہہ گئے ہیں سپنوں میں جو محل بنائے تھےوہ ڈھ گئےہیں سبھی مسافر اپنی منزل کی تلاش میں چل پڑے نہ جانےوہ کب آہیں جن کےسہارےہم رہ گئےہیں میری طرح تم بھی ملنے کو بے تاب رہتے ہو تیرے شہر کےبادل یہ بات کان میں کہہ گئےہیں