تیری تلاش میں نگر نگرپھرتےہیں
جیسےایڈ کےلیےصدر پھرتےہیں
ہم نے کہاں کہاں نہیں ڈھونڈاتجھے
تیری جستجو میں گھرگھرپھرتےہیں
ایسےبھٹکتےپھرتےہیں صحرامیں
جیسےبھٹکےہوئے مسافرپھرتےہیں
دیوانوں سی حالت بناکر ہم لوگ
گلی گلی ہو کہ دیدہ ترپھرتےہیں
اب لوگ خانہ بدوش کہنےلگےہیں
اب ہم صورت بےگھرپھرتےہیں