تیری جدائی میں چشم تر رہتا ہے
ہر پل تیرے آنے کا منتظر رہتا ہے
اس کی حالت جان کر کیا کرو گے
کہ کس حال مں تمہارا دلبر رہتا ہے
نا جانےکسی کو کب میرا خیال آئے
یہاں ہر کوئی مجھ سےبےخبررہتا ہے
نا جانے تو کس حال میں ہے دوست
اب مجھے رات دن یہی فکررہتا ہے
تیری محبت بھری باتوں کو یاد کرکے
تنہائی کےلمحوں میں خوش اصغررہتا ہے