تیری جستجو کے سراب میں
Poet: نور ذوالفقار علی By: نور ذوالفقار علی, Gujranwalaتیری جستجو کے سراب میں
میری زندگی ہے کس عذاب میں
جب سے تجھے نظر بھر کے دیکھا ہے
رعنائی کہاں باقی ہے گلاب میں
تیری محفل میں جو چند لمحے بسر ہوئے
اب دل کہاں لگے گا احباب میں
لوگوں نے جو مجھ سے سکوں کا پوچھا
تیرا نام شامل تھا میرے جواب میں
تجھے کیسے ہاتھ بڑھا کے چھولوں
تو تو میسر ہے اب فقط خواب میں
More Love / Romantic Poetry






