تیری جستجو کے سراب میں

Poet: نور ذوالفقار علی By: نور ذوالفقار علی, Gujranwala

تیری جستجو کے سراب میں
میری زندگی ہے کس عذاب میں

جب سے تجھے نظر بھر کے دیکھا ہے
رعنائی کہاں باقی ہے گلاب میں

تیری محفل میں جو چند لمحے بسر ہوئے
اب دل کہاں لگے گا احباب میں

لوگوں نے جو مجھ سے سکوں کا پوچھا
تیرا نام شامل تھا میرے جواب میں

تجھے کیسے ہاتھ بڑھا کے چھولوں
تو تو میسر ہے اب فقط خواب میں

Rate it:
Views: 208
13 Oct, 2022