Add Poetry

تیری حسرت کے درو بام سے ڈر جاتی ہوں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

تیری حسرت کے درو بام سے ڈر جاتی ہوں
خوف میں الجھی ہوئی شام سے ڈر جاتی ہوں

کتنی الجھی ہے یہاں پیار کہانی اپنی
جانے کیا ہوگا میں انجام سے ڈر جاتی ہوں

اس قدر تونے چرایا ہے مرا شعر و سخن
جب بھی پڑھتی ہوں ترے نام سے ڈر جاتی ہوں

تجھ سے ملنے کی تمنا ہے مجھے شام و سحر
تری ہجرت کے میں ایام سے ڈر جاتی ہوں

تری آنکھوں کا یہ بہتا ہے تو کاجل بہہ لے
پھر بھی چھلکے جو کبھی جام توڑ ڈر جاتی ہوں

مجھ کو لاتی ہے یہاں تیری عقیدت وشمہ
ورنہ اپنے ہی کسی کام سے ڈر جاتی ہوں

Rate it:
Views: 378
10 Nov, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets