تیری محبت کا جنون اب سر میں نہیں رہا
وہ پہلا جوش دل کےسمندرمیں نہیں رہا
عمرتیری زلفوں کی چھاؤں میں گزری
تیرے سواکوئی من مندرمیں نہیں رہا
زندگی ساری فریب کھاتے گزری ہے
کوئی دوست میرے شمارمیںنہیں رہا
میںجس کی محبت کےدعوےکرتا رہا
اب وہ کہتا ہےاس کا یارمیںنہیں رہا
ایک ایک کرکہ بچھڑےہیں سب ساتھی
اب کسی کا بھی غمخوار میں نہیں رہا