تیری محفل میں تو فقط جانے کا بہانہ تھا
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabiaتیری محفل میں تو فقط جانے کا بہانہ تھا
مجھے تو صرف تجھے نظروں سے گرانا تھا
بڑے دعوے تھے تمہارے یاد کرو تو
کانٹوں کے بستر پر تمہیں گلاب بیٹھانا تھا
چاند پسند ہے تو چاند میں داغ بھی ہو گا
لیکن تمہیں تو آئینے سے دل لگانا تھا
ہاں میں درد لکھتی ہوں سرے عام دنیا میں
مجھے حسرتوں کو لفظوں کی قبر میں دفنانا تھا
میں پاس بھی رہوں تو تم دیکھتے نہیں ہو
تیری نگاہ میں انتظار کی خاطر مجھے دور جانا تھا
کمرے کی لائٹ اوف کرنے سے یادیں تو نہیں جاتی
مجھے رات کو رونے کے لیے محفل میں مسکرانا تھا
پل دو پل کی بات ہوتی تو میں معاف کر دیتی
اے خواہشیں دل مجھے تو سوالی پر تجھے چڑھانا تھا
More Sad Poetry






