مجھے تعبیر سے ڈر لگ رہا ہے میرے سپنے مجھے واپس دلا دو یہاں سجدے کی عادت پڑ نہ جائے گرے اشکوں کو جلدی سے مٹا دو تیری مسکان پہ صدیاں نچھاور میری سونے جہاں میں مسکرا دو