سجن کہ دو زمانے سے
تم ازل سے میرے ہو
ابد تک کے لئے
میں تو وہ وقت ہوں
جس میں جی رہے ہو تم
میں تو وہ خواب ہوں
جو پلکوں پر بن رہے ہو تم
میں تو وہ ساز ہوں
جو چھیڑ رہے ہو تم
میں تو وہ سایہ ہوں
جس سے لپٹ رہے ہو تم۔
میں تو وہ مناجات ہوں
جس کو دہرا رہے ہو تم
میں تو وہ درپن ہوں
جس میں بس رہے ہو تم
میں تو وہ موسم ہوں
جس کی بہار دیکھ رہے ہو تم
غرض تیری ہر سانس میں بسی خوشبو ہوں میں
تیری نظر کی بینائی ہوں میں
تیرے احساس کی روح ہوں میں
اس لئے ہی تو کہتی ہوں
کہ تیری میری پریت امر ہے
تم ازل سے میرے ہو
ابد تک کے لئے