تیری پلکوں پہ اشکوں کے ستارے رقص کرتے ہیں

Poet: Arif Hussain Arif By: Qasim Raza, Faisalabad

تیری پلکوں پہ اشکوں کے ستارے رقص کرتے ہیں
تو یوں معلوم ہوتا ہے کہ جذبے رقص کرتے ہیں

تو خالق ہے، تو مالک ہے، تو ارفع ہے۔ تو اعلٰی ہے
دو عالم میں تیری قدرت کے جلوے رقص کرتے ہیں

ابھی سورج نے دستِ صیح پر آ نکھیں نہیں کھولیں
ابھی تو دامنِ شب پر اندھیرے رقص کر تے ہیں

یہ کون آیا ہے گلشن میں یہ کیسا شور برپا ہے
صبا اٹھکیلیاں کرتی ہے پتے رقص کرتے ہیں

تیرے ہونٹوں کی لالی میں محبت رقص کرتی ہے
تیرے ہاتھوں، تیرے کانوں میں گہنے رقص کر تے ہیں

تو سرتاپا محبت ہے، تیرا چلنا قیامت ہے
زمیں انگڑائیاں لیتی ہے، رستے رقص کرتے ہیں

لچکتی شاخ نے مجھ سے کہا ایک دن عارف
جنھیں دنیا میں رہنا ہو وہ گاتے، رقص کرتے ہیں

Rate it:
Views: 447
21 Nov, 2009